A few years ago, according to a British newspaper, more than one and a half million girls are not getting married in Pakistan.

Subscribe Our YouTube Channel
Subscribe

 



کچھ برس پہلے برطانوی اخبار کے مطابق پاکستان میں اس وقت ڈیڑھ کروڑ سے زائد لڑکیوں کی شادی نہیں ہو پا رہی، اخبار کے 

مطابق تقریباً ہر چوتھے گھر میں دو لڑکیاں ایسی ہیں جن کی شادی نہیں ہو پا رہی۔ واللہ اعلم


چلیں آج ایک واقعہ سناتا ہوں!!


چھلی عید پر ماموں اور میں عید سے 10 دن پہلے ایک بکرا پسند کرنے گئے ایک بکرا پسند آیا لیکن اسکا مالک قیمت دوگنی مانگ رہا تھا۔ بکرا بلاشبہ بہت اچھا تھا لیکن اسکی قیمت بہت زیادہ تھی چونکہ رش ہی اتنا تھا اس بندے نے ہماری دوسری بات ہی نہیں سنی ہم واپس آ گئے۔ مصروفیت کی وجہ سے ہمارا اگلا چکر عید سے تین دن پہلے لگا ہماری قسمت میں شاید وہی بکرا لکھا تھا اس لئے دوبارہ اسی بکرے پر نظر گئی، اس مرتبہ ہم نے محسوس کیا کہ بکرا خوش کھڑا ھے مگر مالک پریشان تھا ہم نے ریٹ مانگا تو اس نے پچھلی مرتبہ سے تین ہزار کم مانگے اب ہمیں لگا کہ اس کے بکرے میں شاید کوئی نقص ھے جس وجہ سے بک نہیں رہا۔ ہم نے دوبارہ سے تسلی کرنا شروع کردی لیکن بکرا بالکل ٹھیک تھا، ہم نے اب بھی وہی قمیت آفر کی جو پہلی مرتبہ میں کی تھی لیکن ابھی عید میں 3 دن باقی تھے تو مالک نے انکار کر دیا۔ ماموں کو بکرا وہی پسند تھا پر قیمت کچھ زیادہ تھی اس لئے ہم نے فیصلہ کیا کہ چاند رات پر دوبارہ آئیں گے اور اگر نصیب میں ہوا تو یہی بکرا مل جائے گا۔ چاند رات تقریباً 3 بجے کے بعد ہم منڈی پہنچے اب کی بار مالک چارپائی پر سو رہا تھا اور تاحال پریشان تھا ہم سمجھ گئے کہ بکرا ہماری قسمت میں ہی لکھا ھے۔ ہم نے بنا قیمت پوچھے وہی پیسے آفر کئے جو پہلی مرتبہ میں کئے تھے اور تھوڑی سی بحث کے بعد صرف 1ہزار فالتو دے کر بکرا خرید لیا۔ یعنی 60ہزار کا بکرا ہمیں 45ہزار کا مل گیا۔ بکرا مالک نے ہمیں بتایا شروع میں لوگ 55 دینے کو بھی تیار تھے چاند رات ہے اس لئے اتنے سستے میں دے رہا ہوں، ہم نے بولا آج اگر ہم نے یہ بکرا نہ خریدا تو تم اپنی لالچ اور حوس کی وجہ سے عید گزر جانے کے بعد یہی بکرا 25ہزار کا کسی قصائی کو بیچو گے۔



والدین سے التجا ہے کہ خدارا اپنے بچوں کو بکرا سمجھ کر ان کی قیمت مت لگائیں، سرکاری نوکری، اچھی گاڑی یا فلاں فلاں والا لڑکا اگر مل بھی جائے تو یہ سب جاتے ہوئے زیادہ دیر بھی نہیں لگتی اور اگر خدا پر بھروسہ کرکے تھوڑا بہت کمپرومائز کر لیا جائے تو معاملات بہتر بھی ہو سکتے ہیں۔ لڑکے والوں کی بھی یہی ناجائز ڈیمانڈز اگر مسائل بڑھاتے ہیں۔ تحفظات سب والدین کو ہوتے ہیں لیکن بجائے اپنے بچوں کی زندگی خراب کرنے کے ان معاملات میں تھوڑا بہت کمپرومائز کرنا سیکھیں۔


~بلال قریشی 



Post a Comment

0 Comments